حیدرآباد، سول اسپتال میں غفلت کا نیا سانحہ، نوجوان کی موت کے خلاف قتل کا مقدمہ درج


حیدرآباد:

 سول اسپتال میں بروقت علاج فراہم نہ کرنے اور غفلت برتنے پر نوجوان حسنین زرداری کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس کے نتیجے میں فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج کے حکم پر مارکیٹ پولیس نے نو ڈاکٹرز اور سول ہسپتال کے افسران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

مقدمہ متوفی کے والد عامر لطف علی زرداری کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں ایم ایس ڈاکٹر اکبر ڈاہری، پروفیسر ڈاکٹر اقبال شاہ، اور دیگر ڈاکٹروں کو نامزد کیا گیا۔

مدعی نے الزام عائد کیا کہ سول ہسپتال کے ڈاکٹروں اور انتظامیہ کی غفلت کے باعث ان کے بیٹے کی زندگی بچائی نہیں جا سکی۔

تفصیلات کے مطابق سترہ سالہ حسنین کو ڈینگی کی تصدیق کے بعد سول ہسپتال لایا گیا تھا، جہاں اسے ابتدائی علاج فراہم نہیں کیا گیا اور وہ طویل عرصے تک وہیل چیئر پر بیٹھا رہا۔

بعد ازا، وارڈ میں کسی ڈاکٹر نے اس کی حالت پر دھیان نہیں دیا، اور جب تک مریض کو مناسب علاج ملا، اس کی حالت مزید بگڑ چکی تھی۔

مدعی نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر سدرہ، ڈاکٹر مشک، اور دیگر عملے نے فوری طور پر طبی امداد فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے حسنین کی حالت بگڑ گئی۔

حالت مزید خراب ہونے پر اس کو آئی سی یو میں منتقل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہاں بھی کوئی مناسب علاج نہیں دیا گیا، جس کے نتیجے میں اس کا انتقال ہو گیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں