وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا میں گھوٹکی–کندھ کوٹ پل منصوبے کی پیش رفت سے متعلق جائزہ لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، وزیر ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری، معاون خاص سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ، آیہ جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری ورکس نواز سوہو، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، ڈی جی پی پی پی یونٹ اسد ضامن اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر ہو رہا ہے۔ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل ایک نمایاں اور تاریخی منصوبہ ہوگا۔ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو جوڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں سے تینوں صوبوں کے درمیان رابطے مزید بہتر ہوں گے۔ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل علاقائی ترقی اور ہم آہنگی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلے کام سست روی کا شکار تھا لیکن اب امن امان کی صورتحال بہتر ہے، مجھے گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پر کام تیز چاہئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل 12.15 کلومیٹر طویل ہے، جو ملک کا سب سے بڑا پُل ہوگا۔ گھوٹکی کی جانب سے 10.4 کلومیٹر اور کندھ کوٹ سے 8.1 کلومیٹر پل تک پہنچنےوالی سڑک ہے۔ اس میں گھوٹکی-کندھ کوٹ پل تک پہنچنے والی سڑک مکمل ہوچکی ہے۔
علی حسن زرداری کا کہنا تھا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پی پی پی موڈ پر بن رہا ہے جو 2028ء میں مکمل ہوگا۔
