راولپنڈی:
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے حکومت روک نہیں سکتی۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف کئی کیسز ہیں ، یہاں ہماری ضمانت نہیں ہوگی۔ قتل کیس میں میرے وارنٹ گرفتاری نکالے گئے ہیں، جب گرفتاری کرنا ہوگی یہ کر لیں گے، یہ سب ناجائز کیسز ہیں۔ میرا جرم یہ ہے میں عمران خان کا میسج عوام میں لاتی ہوں ، کیا عمران خان کا پیغام باہر لانا جرم ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ جج سے بھی کہیں گے کہ آپ کی مجبوری ہے، مجبوری میں کب تک ایسا کریں گے؟۔ کب تک جج مجبوری میں ہمیں انصاف نہیں دیں گے ؟۔ پولیس والے کہتے ہیں ہم پر دباؤ ہے ۔ غلط کیسز باہر پھینکیں، آپ ہیرو بنیں گے، قوم آپ کے ساتھ ہوگی۔ ہم کبھی پنڈی کبھی لاہور کیسوں میں جا رہے ہیں۔ جرم نہیں تو ہمیں انصاف دیں، جرم ہے تو سزا دے دیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ غریب آٹھ نو گھنٹے سفر کر کے آتے ہیں، ان کی مدد بھی کرتے ہیں۔ ایک دفعہ سب کو بلا کر جرم ہے تو ثابت کرا دیں یا انہیں چھوڑ دیں ۔ پاکستان میں جوڈیشل سسٹم پر اعتماد ختم ہوگیا ہے، ججز اسے بحال کریں۔
بانی چیئرمین کی بہن کا کہنا تھا کہ 14 اگست کو بھی سیاسی قوت مظاہرہ ہوگا۔ 14 اگست آزادی کے لیے مسلمانوں نے قربانیاں دی تھیں، ایک دن میں آزادی نہیں ملی۔ 25 لاکھ افراد نے آزادی کے لیے قربانی دی تھی۔ عمران خان اپنی آزادی نہیں، قوم کی آزادی چاہتے ہیں۔ 14 اگست عوام کو آزادی نہیں ملی، اشرافیہ نے دھوکا دیا۔
عمران خان کے بیٹوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قاسم اور سلیمان کے پاس نائیکوپ ہے کارڈ نہیں ہے۔ برٹش پاسپورٹ پر دونوں نے ویزا کے لیے اپلائی کر دیا ہے ۔ سلیمان اور قاسم کو پاکستان آنے سے حکومت نہیں روک سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ویزا کے لیے آج پھر ہم ایمبیسی سے رابطہ کریں گے۔ ویزا نہیں دیں گے تو سلمان اور قاسم مزید کوشش کر لیں گے۔ کارڈ کے لیے اپلائی کیا تو حکومت 6 ماہ لگا دے گی ۔ طلال چوہدری سے بھی ویزا کے لیے رابطہ کر لیں گے۔ وزارت داخلہ نے کہا یہ ہمارا نہیں وزارت خارجہ کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قوم نے 5 اگست کو خوف کے بت توڑ دیے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھتے ہیں تو قانون نہیں توڑتے گھنٹوں بیٹھتے ہیں، ملاقات نہیں کرائی جاتی۔ قتل کیس میں عبوری ضمانت نہیں کراؤں گی ۔ اس موقع پر وکیل فیصل ملک نے کہا کہ اس کیس کی نقول مانگی ہیں، پھر فیصلہ کریں گے۔
قبل ازیں تھانہ صادق آباد میں درج 26 نومبر احتجاج کے کیس میں علیمہ خان انسداد دہشت گردی عدالت پہنچیں، جہاں وکلا بھی ان کے ساتھ تھے۔ عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں 25 اگست تک توسیع کردی۔