یورپی فٹبال ایسوسی ایشن (یوئیفا) کی جانب سے فلسطینی فٹبالر سلیمان العبید کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کی پوسٹ پر لیورپول کے اسٹار فٹبالر محمد صلاح کا سوال سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
یوئیفا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سلیمان العبید کو “فلسطینی پیلے” قرار دیتے ہوئے لکھا کہ “الوداع سلیمان العبید” تاہم یہ پوسٹ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنی جب اسٹار فٹبالر محمد صلاح نے یوئیفا سے سوال کیا کہ آپ بتاسکتے ہیں کہ یہ کیسے، کہاں اور کیوں جاں بحق ہوئے؟۔
محمد صلاح کے سوال کے بعد یہ معاملہ تیزی سے وائرل ہوا اور دنیا بھر سے شائقین نے اسرائیلی مظالم پر تنقید کی مگر یوئیفا نے صلاح کے سوال کا کوئی جواب نہ دیا۔
اسی دوران ایک مداح نے ایکس کے اے آئی اسسٹنٹ “گروک” سے سلیمان کی موت کی تفصیل پوچھی تو اس نے انکشاف کیا کہ 41 سالہ سلیمان العبید 6 اگست 2025 کو جنوبی غزہ میں امداد کے انتظار کے دوران شہید ہوئے۔
گروک کے مطابق فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے شہریوں کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ کارروائی میں انہیں قتل کیا۔ اسرائیلی فوج نے اس واقعے پر کوئی وضاحت نہیں دی اور ہمیشہ کی طرح اپنے وحشیانہ انسانیت سوز جرائم کو چھپانے کے لیے بہانے بناتی رہی۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ محمد صلاح نے فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے عالمی رہنماؤں سے اپیل کر چکے ہیں۔