قومی اسمبلی؛ عورت کو سرعام برہنہ کرنے، ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم، بل منظور

عورت کو سرعام برہنہ کرنے اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کے لیے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی فوجداری قوانین میں ترامیم کا بل منظور کرلیا۔

تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔

جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تحریک پیش کی، جس پر قومی اسمبلی میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی۔

حکومتی ارکان نے عالیہ کامران کی تحریک کی حمایت میں ووٹ دے دیا جس پر وزیر قانون ہَکّا بَکّا رہ گئے۔

ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے دوبارہ ایوان کی رائے لینے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، جس پر پیپز پارٹی کے نوید قمر اپوزیشن کے پاس چلے گئے۔

اپوزیشن نے نوید قمر کو ساتھ دینے کا مطالبہ کیا تاہم ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا۔

مخبر کے تحفظ و نگران کمیشن کے قیام کا بل

وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے مخبر کے تحفظ و نگران کمیشن کے قیام کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

وزیر قانون نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تجویز دی، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کو 15روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔

پاکستان کوسٹ گارڈ ترمیمی بل منظوری کے لیے مشترکہ اجلاس کو بجھوانے کی تحریک منظور کر لی گئی۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے تحریک پیش کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں