وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک بار پھر بیوروکریسی کا کچا چٹا کھول کر رکھتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ بیورکریٹس پر سالانہ 35 کھرب روپے خرچ ہوتے ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ایک 3.5 ٹریلین روپے سالانہ ان بیوروکریٹس پر خرچ ہوتا ہے جبکہ پی آئی ڈی ای کی رپورٹ کے مطابق 86 کروڑ روپے ایک بیوکروکریٹ کی پوری سروس پر خرچ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آدھی بیوروکریسی نہ سہی 25 سے 30 فیصد کرپٹ ہے، میں خود اپنی حکومت سے مطالبہ کروں گا کہ بیوروکریسی کے حوالے سے قانون سازی کی جائے۔
خواجہ آصف نے مطالبہ کیا کہ بیوروکریٹس کو ہر سال اپنے اثاثے ظاہر کرنا لازمی ہونا چاہیے، بیوروکریسی میں جتنی کرپشن ہے کہیں اور اتنی کرپشن نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کوئی سیاستدان، جج یا آرمی آفیسر دہری شہریت نہیں رکھ سکتا، صرف بیوروکریٹس دہری شہریت رکھ سکتے ہیں، بیوروکریٹس کی دہری شہریت ختم ہونی چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بیوروکریٹس کے لیے پلاٹس کا لامتناہی سلسلہ بند ہونا چاہیے۔