وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان سے میٹا کے وفد کی ملاقات میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت، مصنوعی ذہانت اور ای کامرس کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں فریقین نے ٹیکنالوجی کے ذریعے اختراع، محفوظ آن لائن ماحول اور اقتصادی بااختیاری کے فروغ پر اتفاق کیا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان سے میٹا کے وفد نے ملاقات کی، جس میں ڈیجیٹل تعاون اور مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں اشتراک کے امکانات پر بات چیت کی گئی۔ وزیرِ تجارت نے پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی میں میٹا کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشتوں میں سے ایک ہے۔
جام کمال خان کے مطابق پاکستان میں ہر سال 75 ہزار سے زائد آئی ٹی گریجویٹس مارکیٹ میں آ رہے ہیں۔ ملک کی آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں رواں سال 18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس سے برآمدات کا حجم 3.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ اسی طرح رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آئی ٹی برآمدات 21 فیصد اضافے سے 1.06 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
وزیرِ تجارت نے بتایا کہ نیشنل ای کامرس پالیسی 2.0 کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، جس کا ہدف 2030 تک 20 ارب ڈالر کی مارکیٹ حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے میٹا کو ای آئی ایتھکس، ڈیجیٹل سیفٹی اور ای کامرس اسٹینڈرڈز میں شراکت داری کی دعوت دی۔
جام کمال خان نے مزید کہا کہ پاکستان نے نیشنل اے آئی پالیسی 2025 اور ڈیجیٹل نیشنل پاکستان ایکٹ کے تحت مصنوعی ذہانت کے فروغ میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کے لیے اے آئی اسکلنگ پروگرامز میں میٹا کے اشتراک کی بھی دعوت دی۔
میٹا کے نمائندہ رافیل فرانکل نے پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو سراہتے ہوئے تعاون بڑھانے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ میٹا پاکستانی کاروباریوں اور ایس ایم ایز کے لیے ڈیجیٹل تربیتی پروگرامز میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے اختراع، محفوظ آن لائن ماحول اور اقتصادی بااختیاری کے فروغ کے لیے باہمی تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی۔
