14 اگست وہ تاریخی دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں کے آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب حقیقت میں بدلا۔ یومِ آزادی صرف جشن نہیں بلکہ قربانیوں کے تسلسل کی داستان ہے۔ یہ دن تجدیدِ عہد کا دن ہے اور ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
یومِ آزادی کے موقع پر ’’پیغامِ ماضی‘‘ دیتے ہوئے پنجاب سے تعلق رکھنے والے کستوری لال نے اپنے تاثرات بیان کیے۔ انہوں نے کہا ’’14 اگست 1947 کے بعد میرے دادا جی، جن کا نام ہری چند تھا، نے ہمیں اُس دور کی کئی یادیں اور حقائق بتائے۔‘‘
کستوری لال کے مطابق اُن کے دادا جی ہمیشہ کہا کرتے تھے ’’بیٹا، آپ کے لیے سب سے محفوظ اور بہتر ماحول یہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا ’’ہماری پوری نسل نے یہ فیصلہ کیا کہ اسلامی معاشرے میں ہمارا جینا، اٹھنا بیٹھنا زیادہ محفوظ ہے، اسی لیے ہم نے یہی سرزمین اپنا وطن بنانے کا ارادہ کیا۔‘‘
پیغامِ ماضی میں چھپی یہ صدائیں آج بھی ہمیں قربانی، وحدت اور وفا کا سبق دیتی ہیں۔