مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت اندرون سندھ کے ڈاکوؤں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مال دے رہی ہے۔
کورنگی میں سندھ اربن گریجویٹ فورم کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ سندھ حکومت نے کچے کے ڈاکوؤں کا سرخ قالین پر استقبال کر کے صوبے کے عوام کی توہین کی ہے جبکہ اندرون سندھ کے چوروں اور ڈاکوؤں کو بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے مال دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعصب افسران ہمارے بچوں کے رزلٹ خراب کررہے ہیں تاکہ میڈیکل اور انجینئرنگ کالجوں کے دروازے بند کئے جاسکیں۔
آفاق احمد نے کہا کہ آج مہاجروں کو برداشت کے درس دیئے جاتے ہیں اور یہ وہ لوگ دیتے ہیں جو اپنا سودا کرچکے، مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ اگر تم نے سنگ مرمر کا محل بنا بھی لیا اور اسکے بدلے میں اپنی قوم کو غلامی میں دھکیل دیا تو یہ قوم کے ساتھ غداری ہے۔
آفاق احمد نے کہا کہ میں متحدہ بنانے کے حق میں کبھی نہیں تھا، میں نے بانی متحدہ سے کہا تھا کہ متحدہ بنا کر تم اپنے وجود سے انکار کررہے ہو، اس کے بعد تم اپنا حق نہیں مانگ سکو گے اور میرے یہ خدشات درست ثابت ہوئے اور مہاجر قوم کو آج تک اسکا حق نہیں دلایا جاسکا۔
آفاق احمد نے کہا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں مہاجر ماؤں بہنوں اور نوجوانوں کے ساتھ جئے سندھ کے علیحدگی پسند جو کررہے اس کو روکنے کیلئے نوجوان منظم و متحد ہوجائیں۔
چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ انڈسٹریل ایریا میں کام کرنے والے مہاجر نوجوانوں، ماؤں بہنوں کے ساتھ کھڑی ہوگی، جو لوگ کلہاڑی لے کر بدتمیزیاں کررہے انہیں روکنے کے لیے میرے مہاجر نوجوانوں کے چہرے کا جاہ و جلال ہی کافی ہے۔
آفاق احمد نے کہا کہ یہ شہر ہمارا ہے اسکے ہم مالک ہیں، اگر کوئی اس غلط فہمی کا شکار ہے کہ وہ شہر پر قبضہ کرسکتا ہے تو وہ اہنی غلط فہمی دور کرلے، اس شہر میں وہ ہوگا جو میری قوم کے بچوں کی خواہش ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ محصورین مشرقی پاکستان میری قوم کا حصہ میرے رشتہ دار ہیںم انہیں واپس لانے اور بسانے کے لیے ہم سب کچھ کریں گے بس حکومت انہیں واپس لانے کا انتظام کرے۔
آفاق احمد نے کہا کہ میری کال پر مہاجر قوم کے مرد و عورت بوڑھے بچے مہاجر پرچم لے کر باہر نکلنے کی تیاری کریں تاکہ جو گاڑیاں بھر بھر کے علیحدگی پسندوں کو کراچی لا رہے ہیں انہیں بتا سکیں کہ یہ شہر مہاجروں کا ہے۔
