کے پی میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوگا، طلال چوہدری

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کا مسئلہ سیکیورٹی فورسز کا نہیں بلکہ سیاسی قیادت کی بزدلی کا ہے، باجوڑ سمیت کسی بھی جگہ کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، البتہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہوگا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز لڑ رہی ہیں، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی سیاسی فورسز کہاں ہیں؟ خیبر پختونخوا میں سیاسی قیادت کمپرومائزڈ ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہہ رہے ہیں اگر وزیر اعلیٰ نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی تو انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔

پی ٹی آئی احتجاج پر انہوں نے کہا کہ احتجاج حق ہے لیکن یہ نہیں کہ آپ آئین و قانون سے ماورا احتجاج کر سکتے ہیں، آج سے تین دن پہلے ڈاک سے ڈی سی آفس کو درخواست موصول ہوئی، کبھی کہتے ہیں اسلام آباد آئیں گے اور کبھی کہتے اپنے اپنے شہروں میں کریں گے۔

طلال چوہدری نے واضح کیا کہ احتجاج 100 بار کریں ہم گرفتار نہیں کریں گے لیکن سوال یہ ہے کہ آپ کیوں نہیں انتظامیہ کو آگاہ کرتے؟ میڈیا سے خبر ملتی ہے، یہ انتظامیہ کو آن بورڈ کیوں نہیں لیتے۔ یہاں سے جتھوں کو لے جا کر اڈیالہ جیل پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ بچوں کو استعمال کیا گیا، بچے والد سے ملنا چاہتے تو کیا دو سال میں ویزا نہ ملتا؟ ہمدردی کے لیے بچوں والا سیاسی اسٹنٹ تھا، بچے کیا بانی پی ٹی آئی کے بچے بن کے آرہے ہیں یا گولڈ اسمتھ کے پوتے بن کر آرہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں