قومی اسمبلی اجلاس؛اسپیکر کی جانب سے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ


اسلام آباد:

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر کی جانب سے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں  پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2025ء  منظوری کے لیے پیش  کیا گیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی نے بل کی کئی ترامیم پر اعتراض اٹھایا۔ نوید قمر نے کہا کہ یہ بل قائمہ کمیٹی میں آیا، اس بل کی کئی شقوں پر پیپلز پارٹی کے تحفظات ہیں۔ پیپلز پارٹی بل کو موثر بنانے کے لیے ترامیم پیش کرے گی۔ وزیر مملکت داخلہ نے نوید قمر کی پیش کی گئی ترامیم کی حمایت کی، جس کے بعد اتھارٹی کے ممبران سے متعلق پیپلز پارٹی کی ترامیم   منظور کرلی گئیں اور بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع کیا گیا۔

اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جواب نہ آنے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی  صورت حال رہی تو محکموں سے سیکرٹری کا آنا لازمی قرار دے دیں گے۔

دورانِ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی نے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسٹیٹ بینک کے پاس ہر سال کا ریپیٹری ایشن کا ریکارڈ نہیں تو ان کا اسپیشل آڈٹ کرنا چاہیے۔ اسپیکر نے بلال اظہر کیانی سے استفسار کیا کہ ہم کوئی اسپیشل آڈٹ نہ کرالیں؟، جس پر بلال اظہر کیانی نے جواب دیا کہ وہ تو آپ کا استحقاق ہے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ معاشی استحکام آیا ہے جس کے نتیجے میں پرائمری بیلنس بھی مثبت ہوا ۔ پالیسی ریٹ بھی کم ہوا۔ بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھایا  گیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ ہم نے 3 سال کی مدت میں امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر کیے۔ فیلد مارشل عاصم منیرکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات ہوئی۔

اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری ذوالفقار علی بھٹی نے بتایا کہ سفارتکاری سے ملکی معیشت پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے۔ مہنگائی کی شرح 23 فیصد سے ساڑھے 4 فیصد پر لائے ہیں۔ امریکا نے انڈیا پر 25 فیصد سے 50 فیصد ٹیرف بڑھایا ہے، اس خطے میں سب سے کم ٹیرف پاکستان پر ہے۔ تمام ٹریڈ یونین کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔ ہمارا تمام چیمبرز کے ساتھ بھی رابطہ ہے۔ خشک میوہ جات برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹریننگ بھی دی جا رہی ہیں۔ امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارت ہے۔

دلچسپ صورتحال

ایوان میں دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب قادر پٹیل اپنی نشست سے اُٹھ کر اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر بیٹھ گئے ۔  سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی خرم شہزاد ورک بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئے ۔ قادر پٹیل کو اپوزیشن لیڈر کی نشست پر دیکھ کر اراکین نے قہقہے لگائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں