آسٹریلیا کے ساحل سے جنگِ عظیم اول میں سمندر میں پھینکا گیا ایک بوتل میں بند پیغام ملا ہے۔ اس بوتل میں 109 برس قبل دو سپاہیوں نے اپنے خطوط بند کر کے پھینکے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈیبرا براؤن کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کا خاندان وارٹن بیچ پر ساحل کی صفائی کر رہی تھیں جب ان کی بیٹی کو ایک بوتل ملی جس میں میلکم الیگزینڈر نیویل اور ولیم کرک ہارلے (1916 میں جنگِ عظیم اول میں حصہ لینے والے سپاہی) کے خطوط تھے۔
میلکم کے خط سے معلوم ہوا کہ وہ جنوبی آسٹریلیا کے علاقے ولکاواٹ سے تعلق رکھتے تھے۔ ڈیبرا براؤن نے فیس بک کا استعمال کرتے ہوئے ان کے رشتے دار ہربی نیویل سے رابطہ کیا۔
میلکم نیویل یہ پیغام لکھنے کے چند ماہ بعد فرانس میں لڑتے ہوئے مارے گئے۔ ہربی نیویل کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی رشتے کی دادی سے اپنے پڑ دادا کی کہانیاں سن رکھی ہیں۔
