اسلام آباد:
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے-123 عمر کورٹ میں ضمنی انتخاب کے لیے 70 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔
الیکشن کمشین سے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں، امیدوار اور ایجنٹس ضابطہ اخلاق پر عمل کے پابند ہوں گے، تشدد، ہتھیاروں کی نمائش اور فرقہ وارانہ تقاریر پر پابندی ہوگی۔
ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا ہے کہ خواتین اور خواجہ سرا کے انتخابی عمل میں شرکت پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔
انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کو کہا گیا ہے کہ انتخابی اخراجات کے لیے الگ بینک اکاؤنٹ کھولنا لازمی ہوگا، وزیر اعظم، وزرائے اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ حکام انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کے اندر انتخابی مہم پر مکمل پابندی ہوگی اور انتخابی مواد کی تخریب کاری کو بدعنوانی تصور کیا جائے گا۔
مزید کہا گیا کہ سرکاری وسائل کے استعمال اور ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی ہوگی، مانیٹرنگ ٹیمیں خلاف ورزیوں پر نظر رکھیں گی۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نواب یوسف تالپور کی وفات پر قومی اسمبلی کی مذکورہ نشست خالی ہوگئی ہے، نواب یوسف تالپور 2024 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-213 ضلع عمرکوٹ سے منتخب ہوئے تھے۔
نواب یوسف تالپور متعدد بار رکن قومی اسمبلی رہے اور بے نظیر بھٹو کی کابینہ میں بھی وفاقی وزیر رہ چکے تھے۔